جب سازش کرنے والا سازش ناکام ہونے پر اپنی ہی سازش کا شکار ہوگیا۔

fox and lion, conspiracy, husne urdu, urdu story

سازشی عناصر کو اپنی سازش پر بہت بھروسہ ہوتا ہے مگر صاحبان عقل ان کی سازش ان پر پلٹانا جانتے ہیں۔چند الفاظ جو آپ کے معاملات میں آ پ کی رہنمائی کرتےرہیں گے۔
جنگل میں ایک بوڑھا شیر بہت کمزور تھا۔ وہ بیماری کی وجہ سے ضعیف و خستہ جان ہو گیا تھا۔ ایک دن اس کو بیماری سے افاقہ ہوا تو وہ عصا کے سہارے باہر نکلا۔ سبھی جانور اس کی مزاج پرسی کے لیے آئے۔مگر لومڑی نہ آئی۔
گرگ و روبہ (لومڑی اور بھیڑیا) میں دشمنی تھی۔ دونوں میں کب سے نوک جھوک تھی۔ دونوں ایک دوسرے سے بغض رکھتے تھے اور کینہ پروری دونوں کا ایک دوسرے کے لیے شیوہ بنا ہوا تھا۔شیران کو روک ٹوک نہ کرتا تھا۔
بھیڑیے نے کہا:
عالم پناہ! اس سے بڑھ کر کوئی عذر نہ ہو گا کہ شیر (شاہ مسکین نواز) بیمار پڑ گیا ہے اور وہ حیلہ ساز تیمارداری کو بھی نہ آئی، یہ سراسر بغاوت ہے اور اس میں تکبر و نخوت کی بو آتی ہے اس کو تنبیہ کرنی چاہیے۔
ابھی یہ تقریر جاری تھی کہ لومڑی بھی وہاں پہنچ گئی۔ بھیڑیا شیر کے دربار سے ہٹ گیا۔ ادب کے ساتھ لومڑی سامنے آئی اور زمین پر شیر کے سامنے اپنا سر بعجز تمام رکھ دیا، شیر کی بہت تعریف کی اور کہا کہ:
دشمنوں کی طبیعت کو ملال ہے حالانکہ میں تو آپ کی دوا کی تلاش میں صبح و شام مصروف تھی، میں نے تو کھانے پینے پر بھی کچھ توجہ نہ دی۔
سوکوس کا سفر طے کر کے ابھی آ رہی ہوں ایک عجب دوا دریافت کر کے لائی ہوں۔ ایسی دوا جس سے مرض کا نام و نشاں باقی نہ رہے گا۔
شیر نے دوا کے بارے میں استفسار کیا تا کہ بیماری سے نجات ملے لومڑی نے دوا، یوں بتائی۔
بھیڑیے کا سر تن سے جدا کریں، اس کو آگ میں خوب بھون لیں پھر اس کا مغز کھائیں اس سے مرض کا نام و نشان باقی نہ رہےگا۔
جب بھیڑیے نے یہ الفاظ سنے تو وہاں سے بھاگا اور رفو چکر ہو گیا اور آئندہ کے لیے عہد کر لیا کہ وہ کسی کی غیبت نہ کرے گا۔
درسِ حیات۔
بدی کا پھل سوائے بدی کے کچھ نہیں، بدی کر کے نیکی کی امید نہ کر۔ کسی کے لیے برا سوچ کر اس سے اچھائی کی امید نہ رکھ۔



کتاب کا نام: حکایات حضرت لقمان حکیم
مصنف:علامہ مفتی محمد فیاض چشتی


3 تبصرے

جدید تر اس سے پرانی