تعلیم

تعلیم

 سدرہ شہزادی

تعلیم وقت کی ایک اہم ضرورت ہے۔دورجدید میں ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہونے کے لئے ہمیں جدیدتعلیم حاصل کرنا ہوگی۔تعلیم ہی وہ زیورہے جس سے انسان کی زندگی آراستہ ہوگی۔دور حاضر کے جدید تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے مردو عورت دونوں کاتعلیم حاصل کر نا ضروری ہے۔

اسکولوں میں سائنس کی تعلیم کو عام کرنا چاہیے کیونکہ یہ ایٹمی توانائی کا دور ہے۔آج دنیا کا ہر ملک سائنس کی تعلیم پر زور دے رہا ہے تاکہ وہ صفِ اول ممالک کی فہرست میں شامل ہوسکے۔ہمیں بھی اپنے کالج اور یونیورسٹیوں میں انجینئرنگ،ڈاکٹریٹ،وکالت اور ٹیکنیکل تعلیم کو فروغ دینا چاہیے۔

طالبِ علموں کے لئے تعلیم کے بہترین مواقع پیدا کرنے چاہیئیں۔ایسےطالب علم جو ہونہار ہونےکے باوجواپنے مالی حالات کی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کر سکتے تو ایسے بچوں کی دلجوئی اور حوصلہ افزائی کے لیے حکومتِ وقت کو بہترین اسکالرشپس فراہم کرنی چاہیئے تاکہ ملک و قوم کا قابل اور ذہین سرمایہ ضائع نہ ہواو وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے ملک کی ترقی کا حصہ بنیں۔

کسی بھی ملک کی ترقی کاانحصار اسکی صنعت کاری پر ہوتاہے صنعتی ترقی ہی ملکی کی ترقی ہے۔چاہے زمانہ کتنی ہی ترقی کرلے لیکن تعلیم کی افادیت اور اہمیت کو پسِ پشت نہیں ڈال سکتا کیونکہ ترقی کا واحد راستہ تعلیم ہی ہے۔اور تعلیم مردو عورت دونوں کےلئے لازم ہے جیساکہ حدیث میں ہے کہ:

"علم کا حاصل کرنا مردو عورت پر لازم ہے۔"

جدید علوم تو ضروری ہیں ہی لیکن دینی تعلیم کی اہمیت اپنی جگہ ہے کیونکہ ہماری دنیاوآخرت کا دارومدار اسی تعلیم پر منحصر ہے۔دینی تعلیم ہمیں اخلاقیات کادرس دیتی ہے،انسان میں انسانیت پیدا کرتی ہے۔اسی تعلیم کی وجہ سےخداپرستی،عبادت،محبت،

خلوص،ایمانداری،وفاداری اور ہمدردی کے جذبات پیدا ہوتے ہیں جو کردار سازی کرتے ہیں۔اسی طرح نیک، صالح اور ترقی یافتہ معاشروں کی تشکیل ممکن ہے۔

تعلیم ہی پاک معاشرے اور ترقی یافتہ ملک بنانے میں بنیادی کردار ادا کر تی ہے

5 تبصرے

جدید تر اس سے پرانی