پیاسا کوا کہانی کو دورِجدید کے تقاضوں کے مطابق ابنِ انشا نے دوبارہ لکھا ہےجس میں کوا پیاس سے مر جاتا ہے! آخر کیسے؟اور اگروہ کیا طریقہ اختیار کرتا تو بہت کم محنت سے اس کی جان بچ جاتی؟
ایک پیاسے کوے کو ایک جگہ پانی کا مٹکا پڑا نظر آیا۔ بہت خوش ہوا۔لیکن یہ دیکھ کرمایوسی ہوئی کہ پانی بہت نیچے ہے۔ فقط مٹکے کی تہہ میں تھوڑا سا ہے۔ سوال یہ تھا کہ پانی کو کیسے اوپر لائے اور اپنی چونچ تر کرے۔
اتفاق سے اس نے حکایات لقمان پڑھ رکھی تھیں۔ پاس ہی بہت سے کنکر پڑےتھے۔ اس نے اٹھا کر ایک ایک کنکر اس مٹکے میں ڈالنا شروع کیا۔ کنکر ڈالتے ڈالتےصبح سےشام ہوگئی۔ پیاسا تو تھاہی نڈھال بھی ہو گیا۔ مٹکے کے اندر نظر ڈالی تو کیا دیکھتا ہے کہ کنکر ہی کنکرہیں۔ سارا پانی کنکروں نے پی لیا ہے۔ بے اختیار اس کی زبان سے نکلا۔"ہت تیرے کی لقمان"پھربے ہوش ہوکر زمین پر گر گیا اور مر گیا۔
اگروہ کوا کہیں سے ایک نلکی لے آتاتو مٹکے کے منہ پر بیٹھا بیٹھا پانی کو چوس لیتا۔اپنے دل کی مراد پاتا۔ ہرگز جان سے نہ جاتا۔
کتاب کا نام:آپ سے کیا پردہ
مصنف: جناب ابنِ انشاء صاحب