اللہ تعالی کے ہونے پر علمی و عقلی دلائل کی سیریز۔۔۔۔۔قسط نمبر 2

who is God, urdu series, urdu moral stories, husneurd, husn e urdu
image from pixabay

اللہ تعالیٰ کی شانِ قدرت بیان سے باہر ہے۔ اگر ہم غور وفکر کریں تو ہمیں اس کے ہونے کی نشانیاں ہر جگہ ملیں گی۔

ستمبر1982کی سات تاریخ تھی۔ میں افریقہ کے ایک پہاڑی علاقہ میں ایک درخت کے سامنے کھڑا تھا۔ یہ درخت میرے لئے نیا تھا۔ اس سے پہلے میں نے اس قسم کا درخت نہیں دیکھاتھا۔

درخت اپنے پورےوجود کے ساتھ خداکی نشانی معلوم ہورہا تھا۔ اس کی ہر چیز میری نظر میں عجیب تھی، اس کا نازک پھول، اس کا تراشا ہوا پھل، ریاضیاتی کاریگری کے ساتھ بنی ہوئی اس کی پتیاں تمام چیزیں پکار رہی تھیں کہ وہ اپنے آپ نہیں اگ آئی ہیں بلکہ کسی بنانے والے نے ان کو بنایا ہے۔

اس دنیا کا ہر درخت خدا کی صنعت گری کا نمونہ ہے۔ مگر مذکورہ درخت پہلی بار میرے سامنے آیا اس لئے وہ خصوصی طور پر میرے لئے اثر انگیز ثابت ہوا۔

افریقہ کے اس عجیب اورحسین درخت کو دیکھ کر بے ساختہ میری زبان سے نکلا۔۔۔۔۔۔ ایسامعلوم ہوتا ہے کہ خدا نے اس دنیا میں جو چیزیں بنائیں ان میں سے ہر چیز پہ اس نے یہ لکھ دیا ہے۔

"Made by God"

(خدا کا بنایا ہوا)

خدا نے چیزوں پر یہ لکھا اور اس کے بعد اپنے آپ کو لوگوں کی نظروں سے چھپالیا۔ تاکہ لوگ مخلوق کو دیکھ کر خالق کو پہچانیں، تاکہ غیب کے باوجود لوگ اس دنیا میں خدا کی موجودگی کو پالیں۔

ایک شخص جومشینوں کاماہرہووہ ایک مشین کو دیکھ کر کہہ دیتا ہے کہ ہی مشین روس کی بنی ہوئی ہے یا امریکی، برطانیہ کی بنی ہوئی ہے یا جاپان کی۔ یہی کائنات کی تمام چیزوں کا حال ہے۔

ہم ایک ایسی دنیا میں ہیں جہاں بے شمار قدرتی مشینیں موجود ہیں اور ہر ایک مسلسل اپنا کام کر رہی ہے۔ ان "مشینوں" پر بظاہر ان کی ساخت کا ٹھپہ نہیں لگا ہوا ہے، مگراپنی غیرمعمولی بناوٹ اور ناقابل بیان حد تک ممتاز کارکردگی کی وجہ سے وہ اپنی ساخت کاآپ اعلان ہیں۔ مخلوقات خود اپنےخالق کو بتارہی ہیں۔

کائنات کی کسی چیز کے اوپر لفظوں میں یہ نہیں لکھا ہوا ہے کہ اس کو کس نے بنایا۔ مگر معنوی طور پر ہرایک کے اوپر لکھا ہوا موجود ہے۔ اگر دیکھنے والی نگاہ ہو تو آدمی ہرچیزکودیکھ کرپکاراٹھےگا:

بلاشبہ یہ خدا کی بنائی ہوئی ہے۔ کوئی دوسرا اس کوبنا نہیں سکتا۔




کتاب کا نام: اللہ اکبر

مصنف: جناب مولانا عبدالوحید خان صاحب


2 تبصرے

جدید تر اس سے پرانی