رومن فورم
تاریخی عمارات کے سلسلہ کی پہلی عمارت
800 بعدازمسیح سے لیکر ایک ہزار برس سے زائد عرصہ تک روم کے شہر کے مرکز کوشکست و ریخت کا شکار رکھا گیا۔ اس کے پتھر کے تختوں میں خود رو گھاس اگ چکی تھی ۔ عمارت کا سنگ مرمر جلا کر چونا حاصل کیا جاتا رہا تھا۔ 18 ویں صدی میں قدیم روم میں دلچسپی دوباره عود کر آنے کی بدولت اس تباہ شدہ عمارت کی بنیادوں کی کھدائی کی گئی اور اس کی کچھ سابقہ شان وشوکت کو بحال کرنے کی کوشش بھی سرانجام دی گئی ۔
آثار قدیمہ کی ماہرین اور مفکرین نے اپنے فرائض بخوبی سرانجام دیے اور جدید روم کا معائنہ کرنے والے مہمانوں کیلئے اس امر کو ممکن بنایا کہ وہ قدیم شہر کی طرز زندگی کے بارے میں بھی کچھ نہ کچھ جان سکیں۔
روم کے کھنڈرات میں سے اولین کھنڈرات رومن فورم کے ہیں۔ یہ فورم اس زمین پر تعمیر کیا گیا تھا جو کیپیٹولائن اور پالا ٹائن کی پہاڑیوں کے درمیان واقع تھی۔ اولین عمارات تارکوئن بادشاہوں کے دور میں تعمیر کی گئی تھیں۔ عبادت گاہیں ...... دوکانیں اور کونسل چیمبرز تین مختلف مقامات پر واقع تھے جو کہ آبادی کے مذہبی۔۔۔ سیاسی اور کاروباری پہلوؤں کی نمائندگی کرتے تھے۔
ابتدائی عمارات کی باقیات میں لا پس نیگر ... سیاه تختوں کا فرش جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ مذہبی سپاٹ کو ظاہر کرتا تھا کےعلاوہ روموس کا مقبرہ بھی شامل ہے جو روم کا معاون بانی تھا۔ لا پس نیگر کے نزدیک ایک پرانے پلیٹ فارم کی باقیات بھی موجود ہیں جہاں سے اس دور کے حکمران اپنی رعایا سے خطاب کرتے تھے۔ جوں جوں رومن سلطنت بڑھتی گئی توں توں فورم بھی اپنے سائز میں بڑھتا چلا گیا۔
سینٹ ہاوس (موجودسینٹ ہاؤس جیولس قیصر نے تعمیر کروایا تھا) حکومت کا مرکز بن گیا تھا۔ عدالتی سماعتیں اور عوامی اجلاس بھی منعقد ہوتے تھے۔ وینس۔۔۔۔۔۔محبت کی دیوی۔۔۔۔۔مارس۔۔۔۔۔ جنگ کا دیوتا کیلئےعبادت گاہیں بھی تھی تعمیر کی گئی تھیں۔
آگسٹس قیصر کے دورتک رومن فورم ایک شاندار جگہ تھی جو کہ سنگ مرمر کی عمارات سے بھری پڑی تھی جن میں روم کی تمام تر آبادی خرید و فروخت اور کبھی کبھار اپنے حکمرانوں کو دیکھنے کے لئے اکٹھی ہوتی تھی اور کبھی کبھار ان واقعات کو دیکھنے کے لئے بھی اکٹھی ہوتی تھی جوکسی نہ کسی سیاسی بحران کی پیداوار ہوتے تھے۔
یہاں پر لوگوں کے سامنے اس مال غنیمت کی بھی نمائش کی جاتی تھی جو دوران جنگ ہاتھ لگتاتھا تا کہ اہلِ روم اپنی طاقت وقوت سے آگاہ ہو سکیں۔
شہنشاہوں کے دورحکومت میں مزید فورم بھی تعمیر کئے گئے تھے جو ان کے اعزاز میں تعمیر کئے گئے تھے۔ ان میں اہل روم کے لئے تفرت طبع کے سامان بھی مہیا کئے جاتے تھے۔ مثلا اسٹیڈیم جہاں پر گاڑیوں کی دوڑ کے علاوہ اتھلیٹوں کے مقا بلے بھی منعقد ہوتے تھے جن کو آگسٹس کے محل سے دیکھا جاسکتا تھا۔
کتاب کا نام:دنیا کے70عجوبے
مصنف: ایڈمنڈسونگل ہرسٹ
تلخیص و ترجمہ: محترمہ شاہدہ لطیف صاحبہ