محبت کیاہے؟ محبت کے کتنے روپ ہیں؟ اصل محبت کیا ہے؟

what is love? محبت کیا ہے؟ عشق کیا ہے؟ محبت کی تعریف، عشق کی تعریف، محبت کسے کہتے ہیں

محبت کے دیوتا سے ایک ملاقات۔۔۔۔

محبت نے بڑے بڑے رستم جب وہ ہاتھ ملانے آگے بڑھے تو مارڈالے۔ بہت سے شہزادوں کے سروں سے تاج اتروا کر ہاتھ میں کشکول پکڑوادیا۔ اس قدر سخت ہےاور طاقتور ہے کہ کسی ملک میں ناکام نہیں ہوا۔ ہرجگہ اسی کی حکومت ہے اور ہر جگہ یہی فاتح ہے۔

محبت کہیں شمع ہو کر پگھلتی ہے۔ کہیں پروانہ بن کر جلتی ہے۔ کہیں چشم تر ہے، کہیں درد سر ہے،

کہیں خلیل ہے، مثل علیل ہے۔

کہیں درد مند ہے۔ کہیں خود پسند ہے۔

کہیں زخم جگر کا پھاہا۔ کہیں درد بن کر کراہا۔

عارض کا خال بنتی ہے۔ کہیں چشمِ غزال بنتی ہے۔

کہیں تاجِ بادشاہی۔۔۔ کہیں گدائی۔۔۔۔ کہیں رخسارآتشیں۔ کہیں نالۂ بلبل حزیں۔

اس نے کئی دل باغ باغ کئے۔ کئی گھر بے چراغ کئے۔

سینکڑوں جی سے کھودیے اس نے۔ لاکھوں گھر ڈبو دیے اس نے۔

رات کٹنی محال ہوتی ہے۔ زندگی تک وبال ہوتی ہے۔

جگر و دل کا خون ہوتا ہے، رفتہ رفتہ جنون ہوتا ہے۔ پہلے راتوں کی نیند جاتی ہے، آخر کار موت آتی ہے، ہے یہ دریا مگر بلا کی ہے لہر۔ اس کا ہر قطرہ سانپ کا ہے زہر۔

محبت ہی کارخانہ اللہ کی بنیاد ہے۔ آگ، سوز محبت ہے۔ پانی،رفتار محبت ہے۔ خاک، قرار محبت ہے۔ موت محبت کی مستی، حیات محبت کی، ہوشیائی، رات، محبت کا خواب۔ دن، محبت کی بیداری۔

ازہرچہ ہست محبت و گر ہرچہ ہست لا

"جوکچھ بھی ہے، محبت ہے اس کے سوا کچھ نہیں"

ذرہ سے لے کر صحرا تک۔ قطرہ سے لے کر دریا تک۔۔۔ گل سےلیکر گلستان تک۔ ستاروں سے لے کر کہکشاں تک۔ زمین سے لے کر آسمان تک۔ شجر سے لے حیوان تک۔ حشرات سے لیکر انسان تک۔ ہرایک محبت کے جال میں پھنسا ہوا ہے۔

ذرہ اکیلا کچھ نہیں۔جب تک صحرا کی محبت میں گرفتار ہو کر خود کو ختم نہ کردے۔

قطرے کاکوئی وجود نہیں۔ جب تک قلزم آشنا نہ ہوجائے۔ تنہا ستارہ کیا روشنی دے گا۔ جب تک دوسروں سے وصال نہ ہو۔

محبت صورتیں بدل بدل کر ظاہر ہوتی رہی۔

مجنوں کے سامنے لیلیٰ بن کر۔ رانجھا کے سامنے ہیر بن کر۔ فرہاد کے سامنے شیریں بن۔ پنوں کے سامنے سسی بن کر۔ چکور کے سامنے چاند بن کر۔ بلبل کے سامنے گل بن کر۔ لوہے کے سامنے مقناطیس بن کر۔۔۔ مچھلی کے سامنے پانی بن کر۔۔ بچے کے سامنے ماں بن کر۔ بھائی کے سامنے بہن بن کر۔۔۔ باپ کے سامنے بیٹا بن کر۔ بلالؓ کے سامنے مصفیٰﷺ بن کر ۔گہنگار کے سامنے رب العلیٰ بن کر۔

ہر ایک کی محبت ایک جیسی نہیں ہوسکتی، اسی طرح محبوب بھی ایک جیسے نہیں ہوتے۔ انسان کے محبوب بدلتے رہتے ہیں۔



کتاب کا نام: محبت کیاہے؟

مصنف کا نام: جناب محمد مختار شاہ صاحب

4 تبصرے

جدید تر اس سے پرانی