جدید دور


image by pixabay


کومل ناز(دریا ننگل)

اس میں کسی قسم کا شک و شبہ نہیں کہ انسان نے بہت زیادہ ترقی کرلی ہے۔ وہ ہر لحاظ سے خود کو بہتر بنانے کے لیے اس ملک کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے متعارف کرانے کے لیے کوشاں ہے۔ اللہ رب العزت کی ان گنت نعمتوں کا استعمال کرتے ہوئے اور انسان کو خدا کی طرف سے عقل و شعور کی بدولت انسان اس ملک کو جدید بنا رہا ہے۔

لیکن!! ہم خود جدید کیوں ہو رہے ہیں؟ ہمارا لباس، بول چال، رویہ معاشرے میں رہنے کا طور طریقہ جدید کیوں ہو رہا ہے۔ بھائی ایک دوسرے کے خلاف معمولی سی باتوں پر تنازعہ کا آغاز کر دیا جاتا ہے۔ اس معاشرے میں رہنے والے مرد اور عورت اسلام کی حدود کو کیوں بھول رہے ہیں؟ یہ جو لباس یہ جدید دور استعمال کر رہا ہے اس دور کی خواتین استعمال کر رہی ہیں کیا یہ ایک مکمل اور جامع لباس ہے؟؟ آج ذرا سی بات پر اختلافات شروع کر دیے جاتے ہیں اور ایک دوسرے کو گالیاں دینا ایک دوسرے کیخلاف باتیں بنانا کیا تم پڑھے لکھے ہو؟؟ کبھی کبھی تو حیرانی ہوتی ہے ان لوگوں پر جو ذرا سی بات پر دوسروں کو نقصان پہنچاتے غلیظ زبان استعمال کرتے۔ اور پھر دل کرتا ہے کہ ایسے لوگوں کی زبان کاٹ کر ان کے ہاتھ میں پکڑا دی جائے۔ ایک عارضی اس رہائش میں جہاں  مستقل کے لیے اعمال لینے کے لیے قیام پزیر ہو وہاں یہ سب کیوں کرنا؟ 

جب کسی انسان کے پاس دولت یا اختیار آجائے نا تو اس کے دل و دماغ پر دولت کا نشہ ہی سوار رہتا ہے۔ مگر یہ نشہ عارضی ہے اس دنیا کا ہر رشتہ، ہر امید، ہر آس، ہر لمحہ عارضی ہے تو پھر غرور کس بات کا؟

آپ کی رائے

جدید تر اس سے پرانی