حافظہ کوثر خورشید
عنوان عورت
عورت لکھنے اور دیکھنے میں تو چار لفظ ہے لیکن ان چار لفظوں کی اہمیت کو آج تک نا کوی سمجھ سکا ہے نا کوی سمجھ سکے گا یا کوی سمجھنا نہیں چاہتا عورت چاہے تو دنیا کا ہر کام کر سکتی ہے عورت سے ہی تو خاندان کی پہچان عورت ہی تو نسلوں کو سنوارتی ہے عورت پڑھی لکھی ھوں تو پورا معاشرہ پڑھا لکھا ہوتا ہے عورت کو بھی وہ عزت وہ مقام دینا چاہیے جو مردو کو دیا جاتا ہےمیرا سوال ہے ان لوگوں سے جو مردوں کی نسبت عورت کو کمتر سمجھتے ہے کیوں عورتوں کو ہر حال میں برا سمجھا جاتا ہےگھر کے اندر ہوں تب گھر کے باہر ہوں تب بھی کیوں بھی کیاا مرد باہر نہیں رہتے کیا وہ کام نہیں کرتے ان سے بھی سوال جواب کیے جاے ناں آے دن عورتوں پر ظلم و ستم کیا جاتا ہے کیوں ہے کچھ بھی غلط ہونے پر عورت سے سوال کیوں مرد سے بھی تو غلطی ہوں جاتی ہے ان سے بھی پوچھ لے کیوں بھی ان سے پوچھے وہ تو مرد ہے مرد ہے تو چاہے جو مرضی کرے کیوں کیا وه عورت کی طرح انسان نهیں ہے کیوں مرد عورت کا سب کاموں میں ساتھ نہیں دیتا عورت ہر قدم پر ساتھ دیتی ہے بچے کچھ غلط کرے تو جی ماں کی پرورش ایسی ہوگی تو بچے کیا کرے پھر وہی عورت پر بات آگی نا کیوں بچوں کی پرورش کا ذمے داری صرف ماں پر ہے کیوں باپ کا حق نہیں ہوتا آخر کیوں عورت کو ہی ہر کام کے لیے غلط ٹھرایا جاتا ہے کیوں عورت کمزورہوتی ہے اس وقت جب اس کے بچوں پر کوئ تکلیف آجاےکیوں کے عورت سب برداشت کر سکتی ہے پر ماں کبھی نہیں برداشت کرتی کے اس کے بچوں پر کوئ تکلیف آے عورت کمزور ہے وہ بھی تب جب والدین کی عزت کا سوال آ جاے عورت بیٹی بھی تو ہے ایک عورت بیٹی بہو ماں ساس کتنے روپ ہے اس عورت کے پھر وہ کمزور کیسے عورت اپنے حق کے لے اپنے بچوں کے لے ہر تکلیف کا سامنا خوشی خوشی کر سکتی ہے عورت کو کمزور سمجھنے کی غلطی کبھی مت کیجے گا