فاطمہ کنیز( بہاولنگر)
آج کل انگریزی قواعدوقوانین دنیا پر راج کر رہے۔ ان کا سب
سےزیادہ شکار عورتیں ہیں۔اور بدقسمتی سے مسلمان عورتیں بھی ان کے رسوم و رواج کی
پیروی کررہی ہیں ۔پاکستان میں بھی انگریزوں کے واحیات لباس کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔
لڑکیاں ایسے لباس زیب تن کرتی ہیں جنہیں لباس کہنا لباس کی بےحرمتی
ہے۔ لباس تو پاکیزگی کی علامت ہے۔ لیکن وہ لباس جو آپ کو چھپا نہ سکے اس کو پہننے
کا کیا فاعدہ؟ بہت سی ایسی ماڈرن لباس والی عورتوں سے پوچھا گیا کہ آپ ایسے
کپڑے پہنتی ہیں آپ کو کبھی شرمندگی نہیں ہوتی؟ تو وہ کہتی ہیں کہ ہماری نیت صاف ہے
لباس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ اس بات پر مجھے تعجب ہے کہ بے شرمی اور بے حیائی کا
لبادہ اوڑھ کر آپ کس نیت کے صاف ہونے کی بات کرتی ہیں۔"عملوں کا دارومدار
نیتوں پر ہے"آپ کا عمل آپ کی نیت کا پول کھول دیتا ہے ۔ تو پھر کس کو
دھوکہ دے رہی ہیں؟ اپنے آپ کو ؛جی ہاں فقط اپنے آپ کو دھوکہ دے رہی ہیں۔اپنی
نمائیش کرکے آپ شیاطین کو خوش کررہی ہیں اور خود کو اپنے مقام سے گرا رہی ہیں ۔
دوپٹہ جو کہ حیا دار عورت کی نشانی ہے وہ آج بنت ہوا کی راہ
تکتا ہے۔ آہستہ آہستہ سر سے سرکا اور کندھوں تک پہنچا پھر کندھوں سے کمر کے درمیان
دونوں بازوں میں لٹکایا جانے لگا اور آخر کار اتار کر پھینک دیا گیا۔ افسوس سد
افسوس کہ عورت اپنے مقام سے گر کر خوش ہو رہی ہے ۔
میں نے کسی لڑکی کےمنہ سے سنا ہماری یونیورسٹی میں لڑکے نہیں ہیں
ایسی جگہوں پر پڑھنے کا کیا فاعدہ مزہ تب آتا ہے جب ساتھ لڑکے ہوں کپڑے پہننے کا ۔
ایسی تعلیم کا کیا فاعدہ کہ آپ اپنے ماں باپ کے مان اور عزت کو پاؤں تلے روندنے کی
خواہش مند ہیں۔جینز ،پینٹس ،سکلٹس،ٹائیٹس اور شرٹس وغیرہ یہ مختصر لباس آپ کے جسم
کو بمشکل ڈھانپ تو سکتا ہے لیکن چھپا نہیں سکتا۔
خدارا اپنے آپ کو اسلامی لباس پہننے کی عادت ڈالیں سب شیاطین بھی آپ
سے دور ہو جائیں گے اور آپ پاکیزگی کی طرف مائل ہوں گی اور اپنی نسلوں کیلئے مان
اور فخر کا باعث بنیں گی۔
اس معاشرتی برائی کی روک تھام کا آغاز اپنے گھر سے کریں ۔اپنی چھوٹی
چھوٹی بیٹیوں کو بھی واحیات اور مختصر لباس نہ پہنائیں۔اسلامی اور پاکستان
کے ثقافتی لباس کو ترجیح دیں ۔پاکستانی لباس اسلامی اور مہذب ہے اگر خالصتاً
پاکستانی ہو تو ۔
لباس بھی انسان کی بنیادی ضروریات میں سے ہے اسلامی لباس کو فروغ دیں
اور اپنے گھروں میں عورت اور دوپٹے کا رشتہ یقینی بنائیں یہ چادر وہ دولت
ہے کہ جس کی خاطر ایک عورت اپنی جان تک قربان کردیتی ہے۔خدارا اپنی چادر کو
سر سے اتار کر پاؤں تک نہ پہنچائیں۔اللہ ہم سب کو ماڈرن کی بجائے مسلمان شہزادیاں
بنائے (آمین)