سنبل شھزادی
(سیالکوٹ)
پریشانیوں سے کیسے بچا جائے؟
اگر بات پریشانی کی کی جائے تو اس کا تعلق عدم یقینی سے ہے۔کیونکہ آج کہ دور میں ہر انسان پریشانیوں میں جھکڑا ہوا ہے۔کوئی غلامی سے پریشان ہے۔ کوئی آزادی سے۔کوئی غربت سے تنگ ہے ۔تو کوئی دولت کے باوجود بھی مایوس ہے۔ نیز کہ ہر شخص کی زندگی میں بے سکونی ہے۔آخر اسکی وجہ کیا ہے؟ اسکی وجہ ہے نا شکری۔ کیونکہ جب انسان قدرت کے فیصلوں پر راضی نہیں ہوتا تو اسے ایسی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اور انسان کی ناکامی کی وجہ بھی یہی ہے کہ اسے جتنا ملتا ہے وہ اس پر خوش نہیں ہوتا۔ وہ اپنی قسمت کو کوستا ہے۔ اپنے رب اور اسکی حکمت پر یقین نہیں کرتا۔اور اپنی پریشان زندگی کا ذمہ دار اپنے عزیز و اقارب کو ٹھہراتا ہے۔ جبکہ اللہ نے واضح فرما دیا ہے کہ(حد سے نہ بڑھو اور میانہ روی اختیار کرو)۔ انسان کو چاہیے کہ وہ زندگی میں آگے بڑھے نا کہ زندگی سے آگے بڑھے۔اس لئے اگرکوئی چاہتا ہے کہ وہ اپنی پریشانیوں سے نکل کر خوشحالی کی طرف لوٹ جائے۔تو اسے چاہیے کہ اپنی تقدیر پر راضی ہونا سیکھے۔اپنے رب پر توکل کرے اور یہ مان لے کہ جو اسکے پاس نہیں ضرور اس میں کوئی حکمت پوشیدہ ہے۔کیونکہ انسان کبھی بھی ایک وقت میں دوکشتیوں کا مسافر نہیں ہو سکتا۔ اسلیئے ہمیشہ خوش رہنے کہ لیے دو باتیں یاد رکھیں۔ ایک جو آپ کا ہے وہ آپ کو مل کر رہے گا۔اور جو آپ کا نہیں وہ چاہ کر بھی نہیں مل سکتا۔ دوسرا کسی کی حق تلفی نہ کریں اور میانہ روی اختیار کرتے ہوئے جتنا ہو اللہ کا شکر ادا کریں۔ کیونکہ شکر گزاری پریشانیوں سے نجات اور کامیابی کی کنجی ہے۔