وقت لوگوں کی اصلیت دکھا دیتا ہے۔

image by pixabay 



فاطمہ کنیز (بہاولنگر)

یہاں وقت سے مراد حالات ہیں۔ انسان پر اچھا اور برا ہر طرح کا وقت آتا ہے۔ ضروری نہیں کہ غربت کو ہی برا وقت کہا جاسکتا نہیں وہ کسی بھی لحاظ سے ہو سکتا ہے۔ یہ وقت کھوٹے اور کھرے کو پرکھنے میں ہماری مدد کرتا سب حالات اللّٰہ تعالٰی کی طرف سے ہوتے ہیں ہر غم ہر خوشی اللّٰہ تعالٰی کی طرف سے ہوتی ہے ہر کام میں اس کی مصلحت ہوتی ہے۔ غم دے کر وہ ہمارے صبر کو آزماتا ہے خوشی سے ہمارے شکرکواور کسی کی مدد کا موقع دے کر ہمارے ظرف کو آزماتا ہے۔ہر کام میں اس کی طرف سے ہمارے لیئے بھلائی ہوتی ہے یاد رہے وہ اپنے پیاروں کو آزماتا ہے۔ ہمارا رب ہمیں بخشش کے مواقع فراہم کرتا ہے ۔ وہ ہماری برداشت کےمطابق آزمائش دے کر ہمیں اپنے نیک بندوں کی فہرست میں شامل کرنا چاہتا ہے ۔ امتحان صرف ایک انسان کا نہیں ہوتا بلکہ اس کے آس پاس کے تمام لوگ یعنی اس کے رشتہ دار٫ہمسائے ٫محلّے داراور  اس کے گاؤں والے اس امتحان میں برابر کے شریک ہوتے ہیں۔غربت کے ذریعے ایک انسان کا صبر آزمایا جاتا ہے اور اس سے منسلک لوگوں کا ظرف۔میں نے سنا ہے کہ بدلتا وقت لوگوں کو بدل دیتا ہے لیکن میرا کہنا ہےکہ لوگ بدلتے نہیں بلکہ اپنی اصلیت دکھا دیتے ہیں۔ بھائی اپنے بھائی سے کہتا ہے ہم دونوں کا اکٹھے گزارا نہیں ہوسکتا۔وہ بھائی جو ایک دوسرے کو دیکھ کر جیتے تھے دولت کی محبت میں ایک دوسرے سے جدا ہو گئے ۔ یہ ڈر لاحق ہو گیا کہ کہیں مجھے اسے کھلانا نہ پڑ جائے۔ وہی انسان جس کو لوگ کھڑے ہو کر سلام کرتے تھے اور جس کی شخصیت  سے لوگ متاثر ہوتے تھے جب کسی بھی وجہ سے دولت اس سے چھن گئی تو لوگوں کو اس میں عیب نظر آنے لگتے ہیں۔کسی غریب کو اپنے پاس بٹھا نے میں اپنی بےعزتی محسوس کی جاتی ہے۔ اس کو ایک پلیٹ کھانا بھی بڑی حقارت اور احسان جتا کر دیا جاتا ہے اس طرح سے دیا ہوا کھانا اس کے گلے میں کانٹوں کی طرح چبتا ہے۔اس کو محسوس کروایا جاتا ہے کہ وہ کم تر ہے ۔ تاکہ وہ ان لوگوں میں بیٹھنا ہی چھوڑ دے ۔حالانکہ وہ کھانا جو آپ کسی کو کھلا رہے ہیں وہ اسی کا حصّہ ہے جو میرے رب نے آپ کے ہاتھ میں رکھ کر آپ پر بہت بڑا احسان کیا ہے۔اپ جن بھی حالات سے دوچار ہیں اپنے مقام سے نہ گریں وقار اور ہمت سے اپنے مسائل کا سامنا کریں محنت کریں لیکن  اللّٰہ کے ناپسندیدہ کاموں سے دور رہیں" اللّٰہ تعالٰی صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے" اپنے آپ کو کمزور یا کمترنہ سمجھیں انسان برابر ہیں صبر کے ساتھ آزمائشوں کا سامنا کریں اور پھر وہ رب جس نے ہر چیز  کو پیدا کیا ہے وہ دنیاوآخرت میں آپ کو عزت سے نوازے گا۔

اگرآپ کواللّٰہ تعالٰی نے وسیع رزق دیا ہے تواس کے شکر گزاربنیں اوراس کی مخلوق کے ساتھ بھلائی کریں ۔ کسی کوحقیرنہ سمجھیں کیونکہ اللّٰہ کے نزدیک بڑائی کا میعار تقویٰ ہے

آپ کی رائے

جدید تر اس سے پرانی