image by pixabay
حافظہ کوثر خورشید (رحیم یار خان)
زندگی مایوس نہیں ہے
کل تک جو زندگی کا حصہ تھے آج وہ بیگانے ہو گئے زندگی کی کشمکش میں اپنے بیگانے ہو گئےعربی گانے اپنے ہو گئے زندگی کیا کہوں تجھ سے اے زندگی تجھ سے کیا گلہ کروں مجھے تو اپنوں نے زخم دیئے ہیں دیے امید کے یو بجھ گے جب اندھیرے میں ہم خود کو ڈھونڈنے لگے
اے ذندگی میں تجھ سے مایوس نہیں ہوں کیونکہ اندھیروں میں بھی دیے جلا جایا کرتےہیں
ڈھونڈ لو گی میں بھی راستہ جینے کا اندھیرے میں روشنی کے لئے ایک دیا کافی ہے اب تو جینا بھی سیکھا دیں ان کے بنا جو اپنے ہوتے ہوئے بھی پرائے ہو گئے