ذہنی سکون کیسے حاصل کریں؟

Image by pixabay


حبیبہ شمشیر ( دودھوچک)

ذہنی طور پہ پرسکون رہنے کے لیےہمیں اپنے اصل سے جڑنا ہوتا ہے۔

ہمیں کسی سے موٹیویشن  ملتی ہے کچھ لمحات گزر جاتے ہیں لیکن جیسے ہی اسکا اثر کم ہونے لگے دوبارہ سے بے چینی شروع ہوجاتی ہے

آپکو پتہ ہے.. ہمارا اصل کیا ہے؟

پیدائش سے بھی پہلے ایک مجمع اکٹھا ہوا تھا. ساری روحیں اکٹھی کی گئی.

وعدہ لیا گیا. کہ وہ رب کی عبادت کریں گی.

تو یہی ہے ہمارا اصل.

عبادت.

مقصد حیات. اگر عبادت ہو. تو بے چینی بھی عبادت لگتی ہے.

وہ بے چینی ہمیں مایوس نہیں کرتی. اللہ کے سامنے لا کر کھڑا کردیتی ہے. جو تکلیف اللہ کے قرب سے نواز دے وہ تو رحمت ہوئی نہ 

تو ہمیں سکون نہیں۔ ہمیں مقصد چاہیے ۔

وہی مقصد جس کے لیے بھیجا گیا تھا دنیا میں.

جب مقصد مل جائے تو پھر سکون نہیں ملتا۔ بلکہ بے سکونی کو ختم کرنے کا حل ملتا ہے۔

اسکا مطلب یہ نہیں کہ آپ عبادات میں لگ جائیں تو آپکو کوئی مشکل ہی نہیں آئے گی آپ کبھی پریشان ہی نہیں ہونگے۔ آپ کبھی ذہنی تذبذب کا شکار نہیں ہونگے۔

سب کچھ ہوگا۔مگر آپکے پاس حل ہوگا۔آپکو پتہ ہوگا۔آپکو کونسی دوا لینی ہے۔

اب عبادات کیا ہیں ؟

صرف نماز ہی عبادت نہیں

عبادات کا چپیٹر تو بہت وسیع ہے

آپکا صبر بھی عبادت

دوسروں کے بارے میں اچھا گمان رکھنا بھی عبادت

مسکرانا بھی عبادت

قربانی دینا بھی عبادت

دوسروں کی خدمت بھی عبادت

بس ان عبادات کو سمجھنے کے لیےآپکو ضابطہ حیات کو پڑھنا ہوگاسمجھنا ہوگاتدبر کرنا ہوگا۔

ایسا ممکن نہیں تھا بندے کو بھیج تو دیا جاتا. مگر اسکو بتایا ہی نہ جاتا زندگی جینی کیسے ہیں؟

ہم اپنی مرضی کی زندگی جی جی کر جب تھک جاتے ہیں تو ہماری روحیں بے چین کردی جاتی ہیں تاکہ ہم اصل کی طرف لوٹیں۔

تو زندگی جینا سکھائی گئی ہے۔حتی کہ رونا بھی سکھایا گیا ہنسنا بھی سکھایا گیا مثبت سوچنا بھی سکھایا گیا قربانی دینا بھی سکھایا گیا

لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہم اس بے چینی کی وجہ نہیں سمجھ پاتے۔

یہ روح غذا مانگ رہی ہوتی ہے۔ اور اسکی عذا کے طریقے اور دوا  ضابطہ حیات میں پنہا ہیں۔

اس ضابطہ حیات کو بھی صرف پڑھ لینا ہی کافی نہیں غذا کی اہمیت کا پتہ ہونا کافی نہیں ہوتا جب تک اس غذا کو استعمال نہ کیا جائے۔

 بس اپنی روح کو سکون دینے کے لیےضابطہ حیات سے اپنی دوا اور غذا یعنی diet کو ڈھونڈنا ہیں۔ یاد رکھیے جیسے ہر ایک کی دوا اسکی بیماری کے مطابق دی جاتی ہے۔ اس طرح روح کی بھی بیماریاں مختلف ہوتی ہیں۔ اپنی بیماری کے مطابق آپ کو ضرور اس ضابطہ حیات

سے دوا بھی مل جائے گی اور روح کو سکون بخشنے والی غذا کا حل بھی۔

آپ کی رائے

جدید تر اس سے پرانی