جدائی

Image by pixabay


 رفائقہ رحیم (لاہور) 

 ایک لڑکی اور ایک لڑکا ایک دوسرے سے بہت محبت کرتے تھے۔ لڑکی کی محبت میں کوئی دنیاوی پہلو نہ تھا۔ اسے اس لڑکے کے پیسوں، سٹیٹس میں کوئی دلچسپی نہ تھی۔ اسے صرف اس لڑکے کا ساتھ چاہیے تھا۔ فانی ساتھ نہیں آخرت تک کا اس لڑکی کو اس لڑکے پر اتنا یقین تھا کے وہ کبھی اسے چھوڑے گا نہیں چاہے کچھ بھی ہو۔ لڑکی کی محبت اس لڑکے کے لیے اتنی تھی کے اس لڑکے سے قیمتی اسے کچھ نہیں لگتا تھا۔ وہ لڑکی اس لڑکے کی دنیا سے زیادہ اس کی آخرت کی فکر کرتی تھی ۔ایک دن لڑکی نے اس سے کہا تم مجھ سے شادی کرو گئے ۔اس نے بنا سوچے کہا کیوں نہیں تم مجھے پسند ہو اتنی محبت کرنے والی ہو کون تمہیں پسند نہیں کرے گا وقت گزرتا گیا لڑکی اس کی خاطر اپنے پیرینٹس کو منا نے کے لیے تیار تھی۔ پھر اس لڑکے کے دوست نے اس لڑکی کو کہا کے وہ کبھی بھی تم سے شادی نہیں کرے گا لیکن لڑکی کو اس پر یقین نہ آیا۔ایک دن اس لڑکے کی بات سچ ثابت ہو گئی اس لڑکے نے اسے میسج کیا کے اس کے گھر والے کبھی نہیں مانے گئے بہتر ہے ہم بھول جائے ایک دوسرے کو اس لڑکے کے لیے تو یہ کہنا آسان تھا لیکن وہ لڑکی جس نے اس لڑکے سے الله کی خاطر اتنی محبت کی اس لڑکی کے لیے آسان نہ تھا وہ لڑکی ذہنی مریض بن گئی وہ لڑکی جو اس لڑکے کی آخرت کی فکر کرنے والی تھی اس لڑکے نے اس لڑکی کی دنیا تباہ کر دی تھی وہ لڑکی کئی دن تک اس صدمے کو برداشت نہ کر سکی وہ اتنا روتی تڑپتی رہی وہ رات الله کے آگے روتی لیکن اس انسان  کو اس لڑکی پہ کبھی ترس نہیں آیا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ وہ لڑکی اب ایسی ہو گئی کے اسے اب دنیا میں کسی مرد پہ یقین نہیں رہا۔ خدارا عورت کی محبت کو جگا کر اسے رسوائی تک کیوں لاتے ہو۔ ایسی لڑکیاں کسی کسی کے نصیب میں ہوتی ہیں۔ مرد جب نبھانے کی بات آتی ہے تو اس کی ذات پات فرقہ سب جاگ جاتا ہے۔محبت کرنے سے پہلے سب دیکھ لیا کرو۔

آپ کی رائے

جدید تر اس سے پرانی