دل کے بدلے دل یہ دیا ہے تو احسان کیا ہے؟



  ستارہ منیر

دل کے بدلے دل یہ دیا ہے تو احسان کیا ہے؟

تو میرے پاس ہے تو میری اور جستجو کیا یے؟


گواہ دیا یے میں نے تجھے رب کو اپنی محبت کا 

تو پھر یہ عہد و پیمان کیا یے


دل کے بدلے دل دیا ہے تو احسان کیا ہے؟

مغرور ہو ہی جاتا یے یہ سارہ زمانہ


دل لینا دینا اور توڑنا تو دنیا کی اک ادا ہے

ہوتے ہیں دعوے محبت کے پہلے پہلے


پھر نظر آتا ہے میخانہ میں کیا اور توں کیا ہے؟

دل کے بدلے دل یہ دیا ہے تو احسان کیا یے؟


تو میرے پاس ہے تو میری اور جستجو کیا یے؟

آتے ہیں زندگی میں یہ پھولوں بہاروں کی طرح

خوب کھل کر دکھاتے ہیں ادائیں 


جب زندگی بےتاب ہوتی یے ان کے سنگ جینے کےلئے

تو ہاتھ چھوڑ کر چلے جاتے ہیں اور پوچھتا ہے زمانہ


 کہ تیری جستجو کیا یے۔

دل جو میں نے تمہیں مفت دےدیا ہے

دل کے بدلے دل دیا تو یہ احسان کیا

آپ کی رائے

جدید تر اس سے پرانی