Image by pixabay
ازقلم سیدہ الماس فاطمہ
شہر کراچی
علاقہ بفرزون
اللّٰہ کا ذکر
الّٰلہ کا ذکر روح کی غذا
ہے الّٰلہ کا ذکر دلوں کا چین و سکون ہے جب انسان اللہ کا ذکر کرتا ہے اس جگہوں پر
جیسے مسجد ،مدارس ،مجالس،اور گھر کہیں بھی اللّٰہ کا ذکر ہو گا وہاں پر فرشتے
ہوتے ہیں اور فرشتے اس جگہ کو اپنے پروں سے گھیر لیتے ہیں اور جب دعائيں ہوتی ہیں تو فرشتوں کی دعاؤں کے ساتھ
ہماری آمین شامل ہوتی ہیں اور جب کوئ بندہ یا بندی اپنے گھر سے یہ نیت
لے کر نکلتے ہیں کہ وہ دین کا علم حاصل کرنے کے لیئےجا رہے ہیں تو ایک فرشتہ جھنڈا
لے کر ساتھ نکلتا ہے اور چیونٹیاں اپنے بلوں میں دعائيں کرتی ہیں اور
مچھلیاں بھی سمندر میں دعائيں کر تی ہیں دین کا علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور
عورت پر فرض ہے ہمیں چاہیئے کہ ہم سب ہر روز اپنا محاسبہ کریں اور اللہ
کا ذکر کریں ہر روز مراقبہ کریں ایک وقت ترتیب دیں مراقبہ کرنےکا کیونکہ انسان
دنیاوی کاموں میں مصروف رہتا ہے لیکن یاد رکھیں دنیوی کاموں سے زیادہ وقت اگر ہم
اللہ کے ذکر میں لگائيں گے تو ہماری آخرت سنور جائے گی حدیث کا مفہوم نبی علیہ السلام نے ارشاد فرمایا اللہ کے ذکر کے حلقے جنت کے باغ ہیں جو لوگ دور دور سے آکر اکٹھے ہوتے ہیں ایک جگہ
جمع ہوتے ہیں وہ جنت کے باغ میں ہیں جس طرح مالی اپنے پھولوں کو چنتا ہے اس طرح اللہ
کے ذکر کے حلقے جنت کے باغ ہیں زندگی کے کام تو ہوتے رہتے ہیں ہمیں چاہیئے کہ ہم اللہ کے ذکر
کے لیئےوقت نکالیں آج کل جس دور سے ہم سب گزر رہے ہیں یہ دور فتنے کا دور ہے اس
دور میں ہمیں الکھف سے جڑنا چاہیئے پہلا تو یہ ہے دوسرا تبلیغی جماعت تیسرا
ہم کسے مدارس سے جڑیں اپنے ایمان کو بچائیں کیونکہ ایمان سے زیادہ انسان کے لیئے
کچھ نہیں ایمان محفوظ ہوگا تو ہم کامیاب ہیں امام مسلم رحمتہ اللہ علیہ نے روایت
کیا ہے جو سُورۃ کہف کی ابتدائی دس آیتیں یاد کر لے گا اور پڑھے گا وہ
دجال کے فتہ سے محفوظ رہے گا اور اس کے علاوہ ہر جمعہ کو
سورۃ کہف پڑھنی چاہیئے
الّٰلہ تعالٰی ہمیں عمل کرنے کی
توفیق عطا فر مائیں آمین یاربّ العالمین